جب پہلی بار پشاور سے چترال کیلئے ٹریکٹر کار چلی
تحریر: ذاکر حسین
برطانوی حکومت کے کرنل کرافٹ نے پہلی بار اپنی سٹرویان ٹریکٹر کار سے پشاور سے براستہ بٹ خیلہ چکدرہ اور دیر چترال تک ڈرائیونگ کرنے کا فیصلہ کیا. یہ ایک تجرباتی سفر تھا کہ بٹ خیلہ تا چترال گاڑی کا سفر کیسا ہوگا. تجرباتی طور پر سٹرویان ٹریکٹر کار کو بٹ خیلہ چکدرہ تا چترال لے جانے کے لئے ملاکنڈ ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ لیفٹننٹ کرنل سٹیورٹ کو خط لکھا گیا۔
اُس خط کا متن یوں تھا۔
” کرنل کرافٹ جو ٹینکوں اور دوسری آرمرڈ گاڑیوں کا انچارج ہے، اُسکی خواہش ہے کہ وہ اپنی سٹرویان ٹریکٹر کار میں چترال تک ڈرائیونگ کریں تاکہ ان علاقوں میں گاڑی چلانے کے تجربے سے مُستفید ہوں۔ میں اس بات پر اُسے قائل کرنا چاہتا ہو کہ اگر آپ سفر کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو پھر واڑی سے آگے ایک تنگ سڑک پر سے گُزرنا ہوگا کیونکہ واڑی سے سڑک آگے بُہت تنگ ہے اور اُس پر سے گاڑی بڑی مشکل سے گُزرتی ہے. مگرکرنل کرافٹ اس مشن کو مکمل کرنے کے لئے بے چین ہے کہ اپنی ٹریکٹر کو ضرور چترال تک لے جائیے۔”
پولٹیکل ایجنٹ لیفٹننٹ کرنل سٹیورٹ کی اجازت سے کرنل کرافٹ نے اپنی ٹریکٹر کار پر سفر شروع کیا اور اُس سفر کی تفصیل یوں تھی؛
اگست 21، 1924 کو کرنل کرافٹ پشاور سے دو دن سفر اور 77 میل کا فاصلہ طے کرنے کے بعد چکدرہ پہنچا۔
اگست 24 کو چکدرہ سے اپنی ٹریکٹر چلا کر 13 میل کا فاصلہ طے کرنے کے بعد کوز سیرئی پہنچا۔
اگست 25 کو کرنل کرافٹ نے اپنی ٹریکٹر کار میں کوز سیرئی سے سفر شروع کیا اور 11 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد سدو پہنچا۔
اگست 26 کو پھر سدو سے سفر شروع کیا اور 12 میل کا سفر طے کرنے کے بعد رباط پُہنچا۔
اگست 27 کو کرنل کرافٹ نے اپنی ٹریکٹر کار پر سفر شروع کیا اور رباط سے 11 میل کا سفر طے کرکے واڑی پہنچا۔
اگست 28 کو پھر واڑی سے سفر شروع کیا اور 13 میل کا سفر طے کرکے داروڑہ پہنچا۔
اگست 29 کو داروڑہ سے سفر شروع کیا اور 13 میل کا سفر طے کرکے ریاست دیر کے دارالحکومت پہنچا۔
اگست 30 کو دیر سے سفر شروع کیا اور 10 میل کا سفر طے کرکے میرگاہ پہنچا۔
اگست 31 کو میرگاہ سے سفر شروع کیا اور 10 میل کا سفر طے کرکے زیارت پہنچا۔
اسطرح کرنل کرافٹ نے پشاور تا چترال کے حدود تک یہ سفر اپنی ٹریکٹر کار میں 11 دنوں میں مکمل کیا۔
Source:
Experiment with tractors on the road by colonel craft. Circa 1924
1 thought on “جب پہلی بار پشاور سے چترال کیلئے ٹریکٹر کار چلی”